top of page

جب اسلام سے عاجز ہوکر دشمن نے پینترا بدلا اور وہابیت کو دین و مذہب کا لباس پہنا کر اسلام کی صف میں شامل کیا تب انہوں نے دین کا مقابلہ بنام دین شروع کردیا، وہابیت بھی پیکر اسلام کے لئے ناسور ثابت ہوا، کفر و شرک کے فتوے صادر ہونے لگے اور اس بہانے لاکھوں نہتے اور بے گناہ مسلمان کا قتل عام ہوا، پورا کا پورا شہر اور بستیاں ان کے مکینوں سمیت جلا کر راکھ کر دی گئیں۔ حقیقت امر یہ ہے کہ وہابیت نے جو نقصانات اسلام کو پہنچائے ہیں وہ نقصانات آج تک دشمنان اسلام، اسلام کو نہ پہنچا سکے تھے اس راہ میں اسلام کے سچے ماننے والوں نے بے پناہ قربانیاں دیں اور کفر و شرک کے ایجنڈے کا سختی سے مقابلہ کیا، زیر نظر کتاب بھی سچے علماء و مراجع کرام کی علمی و قلمی کاوشوں کی دین ہے جس میں ان کے افکار و خیالات اور نظریات کو قلمبند کیا گیا ہے۔ اس مختصر کتاب میں اکتالیس عناوین کے تحت فتنہ و تکفیریت کو برملا کیا گیا ہے منجملہ اسلامی لحاظ سے فتنۂ تکفیریت، تکفیر کا تاریخی پس منظر، خوارج منادیان تکفیر، چوتھی صدی اور مسلمانوں کا قتل، عصر حاضر میں فتنۂ تکفیر، اسلامی مفکرین اورمسئلہ تکفیر، آیۃ اللہ العظمیٰ خوئی کا نظریہ، آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کا نظریہ اور ان کا فتویٰ، اہلسنت کے مقدسات کی توہین کے حرام ہونے سے متعلق رہبر معظم کا فتویٰ، آیات عظام، عبداللہ جوادی آملی، سید محمد حسینی شاہرودی، سید محمد سعید حکیم، جعفر سبحانی، سید علی سیستانی، سید موسیٰ شبیری زنجانی، صافی گلپائگانی، سید محمد علی علوی گرگانی، محمد فاضل لنکرانی، سید یوسف مدنی تبریزی، حسین مظاہری، علاوہ ازایں اس سلسلہ میں سوالات و جوابات بھی ذکر کئے گئے ہیں منجملہ آیات عظام مکارم شیرازی، سید عبدالکریم موسوی اردبیلی، بشیر نجفی، نوری ہمدانی، وحید خراسانی، شیخ محمد مہدی آصفی، محمد ہاشم صالحی، آصف محسنی، محمد رضا مہدوی کنی اور آیت اللہ محمد یزدی وغیرہ نے تکفیریت سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیئے ہیں۔

تکفیر مسلمین اور توہین مقدسات

₹80.00मूल्य
मात्रा
    bottom of page